جنات کی پیدائش
قرآن وحدیث میں جنوں کا تذکرہ کثرت سے آیا ہے، انسانوں سے پہلے ہی ان کی پیدائش ہو چکی تھی، اللہ تعالیٰ نے ان کو آگ سے پیدا فرمایا، ایک طویل زمانے تک وہ زمین میں آبادر ہے، پھر انہوں نے فساد مچانا اور خون بہانا شروع کیا، تو اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کے ذریعے انہیں سمندر کے جزیروں اور دور دراز پہاڑوں کی طرف بھگا دیا۔ ابلیس بھی جنات میں سے تھا لیکن کثرت عبادت کی وجہ سے فرشتوں کا سردار بنادیا گیا تھا۔ لیکن جب اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم اللہ کے سامنے سجدہ کرنے کا حکم دیا، تو اس نے تکبر کیا اور سجدہ کرنے سے انکار کر دیا ۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے دھتکار کر اس کو دنیا میں بھیج دیا اور اس سے تمام نعمتیں چھین لیں۔ اس طرح تکبر نے اسے ہمیشہ کے لیے ذلیل و رسوا کر دیا۔ حضور صلى الله عليه وسلم اس دنیا میں انسان و جنات دونوں کی ہدایت ورہنمائی کے لیے بھیجے گئے تھے، چنانچہ احادیث میں جنوں کو اسلام کی دعوت دینے کا ذکر موجود ہے اور قرآن کریم میں جنات کی ایک جماعت کے ایمان لانے کا بھی تذکرہ موجود ہے۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ
حضرت انس فرماتے ہیں کہ ( بچپن میں ) رسول اللہ صلى الله عليه وسلمے بچوں کے ساتھ کھیل رہے تھے ، اتنے میں حضرت جبرئیل آئے اور آپ صلى الله عليه وسلم کو پکڑ کر زمین پر لٹا دیا ، پھر آپ صلى الله عليه وسلم کے سینے کو چاک کر کے دل نکالا اور پھر دل میں سے خون کا ایک لوتھڑا نکالا اور فرمایا : یہ شیطان کا حصہ ہے۔ پھر دل کو سونے کی طشتری میں رکھ کر زمزم کے پانی سے دھو یا اور پھر دل کو بند کر کے اس کی جگہ واپس رکھ دیا۔ حضرت انس فرماتے ہیں کہ میں آپ صلى الله عليه وسلم کے سینے پر ان ٹاکوں کا اثر بھی دیکھتا تھا۔
ایک فرض کے بارے میں
رسول اللہ علیہ نے فرمایا : ” نماز کا چھوڑ نا آدمی کو کفر سے ملا دیتا ہے“۔
ایک دوسری حدیث میں آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا : ” ایمان اور کفر کے درمیان نماز چھوڑنے کا فرق ہے“۔
ایک سنت کے بارے میں
اللہ تعالیٰ سے ہدایت طلب کرنے کے لیے ان الفاظ میں دعا کرنی چاہیے: ﴿ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ
ترجمہ : اے اللہ ہمیں سیدھے راستہ کی ہدایت فرما۔
ایک اہم عمل کی فضیلت
رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
''جو شخص ہر نماز کے بعد ۳۳ مرتبہ (سُبْحَانَ اللهِ ) ۳۳ مرتبه ((الْحَمْدُ لِلَّهِ)) ۳۳ مرتبه (( اللهُ أَكْبَرُ )) یہ ۹۹ / مرتبہ ہوئے اور لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ)) پڑھ کر سوئے ) تو اس کے گناہ معاف ہو جائیں گے خواہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں
ایک گناہ کے بارے
قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ” جو شخص اسلام کے علاوہ کسی دوسرے دین کو پسند کرے گا، تو اس کا وہ دین ہرگز قبول نہ کیا جائے گا۔ اور وہ آخرت میں نقصان اٹھانے والوں میں شامل ہوگا۔
دنیا کے بارے میں
قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ” تم ان (کافروں) کے مال اور اولاد سے تعجب میں مت پڑنا، کیوں کہ اللہ تعالیٰ دنیا ہی کی زندگی میں ان کافروں کو عذاب میں مبتلا کرنا چاہتا ہے اور جب ان کی جان نکلے گی تو کفر کی حالت میں مریں گے۔
آخرت کے بارے میں
ایک مرتبہ رسول اللہ علیہ نے فرمایا: ”مؤمن بندہ جب قبر میں پہنچتا ہے، تو اس کے پاس دو فرشتے آتے ہیں اور اس کو بٹھاتے ہیں پھر اس سے پوچھتے ہیں کہ تیرا رب کون ہے؟ وہ کہتا ہے کہ میرا رب اللہ ہے۔
پھر پوچھتے ہیں کہ تیرا دین کیا ہے؟ وہ کہتا ہے: میرا دین اسلام ہے،
پھر پوچھتے ہیں تمہارا نبی کون ہے؟ وہ کہتا ہے محمد رسول اللہ ہی ہے۔
طب نبوی سے علاج
رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: ” زچگی کی حالت میں تم اپنی عورتوں کو تر کھجوریں کھلاؤ اور اگر وہ نہ ملیں ، تو سوکھی کھجوریں کھلاؤ۔
فائدہ: بچہ کی پیدائش کے بعد کھجور کھانے سے عورت کے جسم کا فاسد خون نکل جاتا ہے اور بدن کی کمزوری ختم ہو جاتی ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نصیحت
رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
"جب تم میں سے کسی کے ہاتھ سے لقمہ گر جائے ، تو اسے اٹھالے اور صاف کر کے کھالے، شیطان کے لیے اسے نہ چھوڑے اور کھانے کے بعد جب تک انگلیوں کو نہ چاٹ لے ہاتھ کو رومال سے نہ پونچھے ، اس لیے کہ معلوم نہیں کہ کس دانے میں برکت ہے۔