اللہ ایک ہے، وہ اپنی ذات وصفات میں اکیلا ہے، اللہ تعالیٰ کی ذات وصفات میں کوئی اس کے مانند نہیں ، وہ بڑی قدرت والا ہے،
ہر چیز اس کی قدرت سے قائم ہے ، وہ جس کو نفع
اور فائدہ پہنچانے کا ارادہ کرے، تمام انسان اور جنات مل کر بھی اس کو نقصان نہیں پہنچا سکتے اور وہ جس کو نقصان پہنچانے کا ارادہ کرے، تمام انسان اور جنات مل کر بھی اس کو نفع نہیں پہنچا سکتے،
قرآن میں ہے اور اگر تمھیں اللہ کوئی تکلیف پہنچا دے تو اس کے سوا کوئی نہیں جو اسے دور کر دے اور اگر وہ تمھیں کوئی بھلائی پہنچانے کا ارادہ کر لے تو کوئی نہیں ہے جو اس کے فضل کا رخ پھیر دے۔
اللہ تعالیٰ کوکسی سامان اور مددگار کی ضرورت نہیں ، سب اس کے محتاج ہیں ، وہ کسی کا محتاج نہیں ، وہی حاجتوں کو پوری کرتا ہے، وہی دُعاؤں کوسنتا ہے ، وہی گناہوں کو معاف کرتا ہے، صرف وہی ذات بندگی اور عبادت کے لائق ہے اور صرف وہی ذات مدد طلب کیے جانے کے لائق ہے، وہ بڑی شان والا اور عظمت والا ہے۔
غرض توحید کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ جس طرح اپنی ذات میں یکتا ہے اسی طرح اپنی تمام صفات میں بھی یکتا اور اکیلا ہے ، اس کی ذات وصفات میں کوئی اس کا شریک نہیں ہے، قرآن میں ہے: کوئی چیز اللہ تعالی کے مانند ہے اس کا شریک نہیں ہے
[ سوره شوری : ۱۱]