آخری زمانے میں دین کی وجہ سے ماں باپ کا اولادوں کے لیے دشمن بننا

 


اللہ کے نبی صلى الله عليه وسلم کا ارشاد ہے ...... كيف انتم اذ لم تامرو بالمعروف ولم تنهو عن المنكر ..... وہ کیا دن ہوگا جب تم بھلائیاں پھیلانا چھوڑ دو گے ... اور برائیاں مٹانا چھوڑ دو گے ... صحابہ نے کہا کہ یا رسول اللہ ! کیا ایسا ہو گا ؟ ... آپ نے فرمایا اس سے بھی سخت ہوگا ... صحابہ نے کہا اس سے سخت کیا ہوگا ؟ ... آپ نے فرمايا ... كيف انتم اذ رأيتم المنكر معروفا والمعروف منكرا ... تمہارا کیا حال ہو گا جب تم نیکی کو گناہ کہو گے ... اور گناہ کو نیکی کہو گے ...



ہم فیصل آباد میں بیٹھے ہوئے تھے ... ایک جدہ کا نوجوان تھا رو رہا تھا .. وہ امریکہ میں پڑھتا تھا... اس کا گھر جدہ میں تھا .. وہ کہنے لگا میرے باپ کا فون آیا ہے... ہم نے سنا ہے کہ تو نے داڑھی رکھ لی ہے ... اگر ہمارے پاس آنا تو داڑھی منڈوا کر آنا ...


تو میں اس بات پر رورہا ہوں کہ ... اللہ نے مجھے امریکہ جیسے کفر کے دیس میں ایمان کی دولت بخشی ... اور بیت اللہ کے پڑوس میں رہنے والے مجھے کہہ رہے ہیں کہ ... گھر آنا تو داڑھی منڈوا کر آنا ... ورنہ تجھے کوئی لڑکی نہیں دے گا ... تو میں

نے والدین سے کہا... میں گردن کو کٹوا دوں گب لیکن ڈاڑھی نہیں کاٹوں گا تو اس صدمہ سے رو رہا ہوں ...


ایک حدیث میں آتا ہے کہ ... ایک وقت آئے گا کہ آدمی کے ماں باپ اس کے دشمن ہو جائیں گے ... اس کی بیوی اس کی دشمن ہو جائے گی... اس کا کیا مطلب ہے ... کہ وہ اس کو اللہ کی نافرمانی کی طرف کھینچیں گے ... یہ دین کی طرف چلے گا ... وہ اس کو دنیا کی طرف چلائیں گے ... اگر یہ ان کے ساتھ چل گیا .... تو وہ بھی برباد ہیں اور یہ بھی برباد ہیں ....


 تو آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا... کیا حال ہوگا جب تم اچھائی کو برائی کہو گے اور برائی کو اچھائی کہو گے ... صحابہ نے کہا یا رسول اللہ صلى الله عليه وسلم! کیا ایسا ہوسکتا ہے؟ ... آپ نے فرمایا اس سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے... تمہارا کیا حال ہوگا ... جب تم بھلائی مٹانا شروع کر دو گے ... اور برائیاں پھیلانا شروع کر دو گے...




سود کے نام پر بونڈ کے نام ... اور انعامی اسکیموں کے نام پر جوئے کا نظام چلے گا ... تفریح کے نام پر موسیقی اور بے ۔ پی کو پھیلاؤ گے ... صحابہ حیران ! پو چھایا رسول اللہ ! کیا یہ ہوگا؟ ..


آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا ہاں ہوگا ... پھر کیا ہوگا ... تو اللہ کہتا ہے ... میری عزت کی قسم ! میں ان کو ذلیل کردوں گا ... ان کی عقلیں بھی ماری جائیں گی ... جب تک کہ یہ توبہ نہ کرلیں..


.. بلغ ما انزل الیک ... اے میرے محبوب ! آپ میرے پیغام کو لوگوں تک پہنچائیں ... والله يعصمك من الناس ...اللہ آپ کی حفاظت کرے گا ... 


اس آیت کے ذیل میں مفسر فرماتے ہیں ... جب یہ امت دعوت کا کام کرے گی ... تو اللہ اس کی حفاظت فرمائے گا... اللہ کے غیبی نظام کو اتارنے کے لئے ... ایک تو یہ اور دوسرا گھروں کو دین پھیلانے کے لئے چھوڑ نا ہوگا ...

Post a Comment

0 Comments