( افضل دن ہونے کی وجہ سے ) زیادہ سے زیادہ نیک کام کرنا اور گناہوں سے بچنا
بہ کثرت درود شریف پڑھنا۔
جمعہ کے دن ساعت مستجابہ ( مقبول گھڑی) کی جستجو میں رہنا۔
جمعہ کے دن نماز فجر میں سورۃ الم سجدہ اور سورہ دہر پڑھنا۔
سورہ کہف کی تلاوت کرنا۔
کپڑوں کا کوئی جوڑ ا خاص جمعہ کے دن پہننے کے لیے رکھنا۔
جمعہ کی ادائیگی میں لا پرواہی نہ کرنا۔
جمعہ کی نماز کے لیے غسل کرنا ۔
مسواک کرنا۔
تیل لگانا۔
اپنے پاس موجود کپڑوں میں سے سب سے اچھے کپڑے پہنا ۔
خوشبو لگانا۔
جمعہ کے دن مسجد میں جلدی جانا۔
جمعہ کی اذانِ اول کے بعد تمام کام چھوڑ کر مسجد پہنچنے کی سعی کرنا۔ ہو سکے تو جمعہ کی نماز کے لیے پیدل جانا۔
تحیۃ المسجد پڑھنا (اگر خطبہ شروع ہو گیا ہو تو نہ پڑھے ) جمعہ کی نماز سے پہلے حلقہ نہ لگانا۔
لوگوں کی گردنوں کو پھلانگتے ہوئے آگے نہ جانا۔
پہلی صف میں بیٹھنے کی کوشش کرنا ۔
امام کے قریب بیٹھنا۔
کسی کو اٹھا کر اُس کی جگہ خود نہ بیٹھنا۔
دو بیٹھے ہوئے آدمیوں کے درمیان تفریق کر کے نہ بیٹھنا۔
نیند آنے پر جگہ بدل دینا ( تبدیلی جگہ کا کام خطبے کے دوران نہ کیا جائے ۔
خطبے کے بعد فوراً نماز شروع کر دینا۔
جمعہ کی نماز میں مسنون قراءت کا اہتمام کرنا۔
نماز کو خطبے سے طویل کرنا۔
جمعہ کی نماز کے بعد سنن ونوافل کی ادائیگی کے لیے جگہ بدلنا ۔
جمعہ کی نماز کے بعد سات مرتبہ سورہ اخلاص اور معوذتین پڑھنا
جمعہ کی نماز کے بعد روزی کی تلاش میں نکلنا۔
آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:جو شخص جمعہ کے دن سورہ کہف کی تلاوت کرے، تو اُس کے لیے ایک جمعہ سے دوسرے جمعہ تک ایک نور روشن ہو جاتا ہے۔
آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: تم میں سے جس شخص کے پاس وسعت ہو اسے چاہیے کہ، جمعہ کے دن کے لیے روزانہ کے عام کپڑوں کے علاوہ اسے چاہیے کہ دو کپڑے مخصوص کرلے
آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: جو شخض تین جمعہ بے پرواہی سے چھوڑ دے، تو اللہ سبحانہ وتعالیٰ اُس کے دل پر مہر لگا دیتے ہیں۔
آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: جو شخص (جمعہ کے دن) وضو کرے تب بھی اچھی بات ہے، اور جو شخص غسل کرے تو وہ افضل ہے۔
آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: جمعہ کے دن ہر بالغ پر غسل اور مسواک ضروری ہے۔
آپ نے فرمایا: کوئی آدمی جمعہ کے دن غسل کرے اور جتنی ہو سکے پاکی حاصل کرے، پھر تیل لگائے یا خوشبو ملے ، پھر نماز کے لیے جائے اور دو ( بیٹھے ہوئے ) آدمیوں کے درمیان تفریق نہ ڈالے، اور جتنی مقدر ہو نماز ادا کرے، پھر جب امام نکلے تو خاموش رہے، تو اللہ تعالیٰ اس جمعہ سے آئندہ جمعہ تک کے گناہوں کو معاف فرما دیتے ہیں۔
آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا : جو شخص جمعہ کے دن غسل کرے اور اچھی طرح غسل کرے، اور پاکی حاصل کرے اور اچھی طرح پاکی حاصل کرے، اور اپنے کپڑوں میں سب سے اچھا کپڑا اپنے، اور ( ذاتی خوشبو نہ ہونے کی صورت میں ) اپنے گھر والوں کی خوشبو جو اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے مقدر کر رکھی ہے لگائے ، پھر مسجد آئے اور کوئی لغو کام نہ کرے، اور نہ دو آدمیوں کے درمیان تفریق کرے، تو اللہ سبحانہ و تعالیٰ اس جمعہ سے آئندہ جمعہ تک اُس کے گناہ معاف فرما دیتے ہیں۔
آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: جو شخص جمعہ کے دن غسل جنابت کی طرح ( یعنی پورے اہتمام سے ) غسل کرے، پھر شروع وقت میں جائے تو ایسا ہے گویا اللہ کے راستے میں اونٹ کا صدقہ دیا، اور جو اُس کے بعد جائے وہ ایسا ہے جیسے گائے کا صدقہ کیا، اور جو اُس کے بعد جائے وہ ایسا ہے جیسے سینگ والے مینڈھے کا صدقہ کیا، اور جو اُس کے بعد جائے وہ ایسا ہے جیسے مرغی کا صدقہ کیا، اور جو اُس کے بعد جائے وہ ایسا ہے جیسا انڈا اللہ کے راستے میں صدقہ دیا،
پھر جب امام (خطبے کے لیے ) نکلتا ہے تو ملائکہ خطبہ سننے میں مشغول ہو جاتے ہیں۔
اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشاد ہے: اے ایمان والو! جب جمعہ
کے دن نماز کے لیے پکارا جائے تو اللہ کے ذکر کی طرف لپکو، اور خرید وفروخت چھوڑ دو۔
آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: جو شخص جو جمعہ کے دن غسل کرے اور اچھی طرح غسل کرے، پھر صبح سویرے اٹھ کر جلدی (مسجد) چلا جائے اور امام کے قریب بیٹھے، اور خطبہ غور سے سنے اور خاموش رہے، تو اُس کے گھر سے مسجد تک ہر قدم کے بدلے میں ایک سال کے روزے اور ایک سال کی عبادت کا ثواب لکھا جاتا ہے۔
آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی مسجد میں آئے تو بیٹھنے سے پہلے دور کعتیں پڑھ لے۔
حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ: اللہ کے نبی صلى الله عليه وسلم نے جمعہ کے دن مسجد میں نماز سے پہلے حلقہ لگانے سے منع فرمایا ہے۔
حضرت عبداللہ بن بسر فرماتے ہیں: ایک شخص جمعہ کے دن لوگوں کی گردنوں کو پھلانگتا ہوا آرہا تھا اور آپ صلى الله عليه وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، تو آپ صلى الله عليه وسلم نے اس شخص سے فرمایا: بیٹھ جا! تو نے (لوگوں کو ) تکلیف دی۔
آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ اور اُس کے فرشتے اگلی صفوں والوں پر رحمت نازل کرتے ہیں۔
آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا : جمعہ کے خطبے میں شرکت کرو اور امام سے قریب بیٹھو۔
آپ نے فرمایا: تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو جمعہ کے دن اُس کی جگہ سے کھڑا کر کے خود نہ بیٹھ جائے ؟ بلکہ یوں کہے تھوڑی سی جگہ کر دو۔
آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا : جب تم میں سے کسی کو جمعہ کے دن نیند آئے تو وہ اپنے ساتھی کی جگہ بیٹھ جائے ، اور اپنے ساتھی کو اپنی جگہ پر دکھا دے۔
حضرت نعمان بن بشیر فرماتے ہیں: آپ صلى الله عليه وسلم عیدین اور جمعہ کی نماز میں سورہ اعلیٰ اور سورہ غاشیہ کی تلاوت فرماتے تھے۔ حضرت عبداللہ بن عباس فرماتے ہیں: آپ نماز جمعہ ( کی پہلی رکعت ) میں سورہ جمعہ اور دوسری رکعت میں سورہ منافقون پڑھتے تھے۔
آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: جس نے نماز کو طویل دیا اور خطبہ مختصر کیا یہ اس کی سمجھ داری کی علامت ہے؟ لہذا نماز کو طویل کرو اور خطبے کو مختصر کرو۔
حضرت عطاء فرماتے ہیں: اُنھوں نے عبد اللہ بن عمر کو دیکھا کہ جمعہ کی نماز کے بعد اُس جگہ سے جہاں جمعہ پڑھا ہے، تھوڑا سا۔ زیادہ نہیں۔ ہٹ گئے، اور دورکعت پڑھی۔