حضرت آدم علیہ السلام کی پیدائش
حضرت آدم وہ پہلے انسان ہیں جن سے دنیا میں بسنے والے انسانوں کی ابتدا ہوئی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کا خمیر تیار کرنے سے پہلے فرشتوں سے کہا: ” عنقریب میں مٹی سے ایک ایسی مخلوق پیدا کرنے والا ہوں جسے زمین میں ہماری خلافت کا شرف حاصل ہوگا ۔ چنانچہ حضرت آدم اس کا خمیر مٹی سے گوندھا گیا،
پھر اللہ تعالیٰ نے اس میں روح پھونک دی ، تو اسی وقت وہ زندہ انسان بن گئے ، ان کے سامنے فرشتوں کو سجدہ کرنے کا حکم دیا، تو تمام فرشتے اللہ تعالیٰ کے حکم کی اطاعت کرتے ہوئے سجدہ میں گر گئے ، مگر شیطان نے اپنی بڑائی اور تکبر کی وجہ سے سجدہ سے انکار کر دیا اور کہنے لگا: ” میں اُس سے بہتر ہوں ، کیونکہ آپ نے مجھے آگ سے پیدا کیا اور آدم کو مٹی سے پیدا کیا ہے۔ اس طرح شیطان اللہ کے حکم کو نہ مان کر ہمیشہ کے لیے اللہ کی لعنت کا مستحق بن گیا، اور اُسی وقت سے وہ حضرت آدم اور ان کی اولاد کا دشمن بن گیا۔
اللہ کی قدرت
اللہ تعالیٰ نے اتنی بڑی زمین کو انسانوں کے بسنے کے لیے بنایا، اور اس پر بھاری پہاڑوں کو کھڑا کر کے ہلنے سے محفوظ کر دیا، پھر اس پر، پیڑ پودے، جاندار مختلف قسم کے پھل پھول، سبزیاں اور کھانے کی چیزیں پیدا فرمائیں، زمین پر گھر بنانے اور اس کو کھود کر پانی نکالنے کے لیے نرم بنادیا، اللہ ہی نے اس زمین کو ہمارے چلنے پھرنے اور ضرورتوں کو پورا کرنے کے قابل بنایا، اس میں سے رنگ برنگے پھل پھول مختلف قسم کی سبزیاں، میوے، اور غلے اگائے۔ غرض یہ کہ زمین ایک
ہے لیکن اللہ تعالیٰ کی قدرت کا کرشمہ ہے کہ ایک ہی زمین سے انسانوں اور حیوانوں کی مختلف ضروریات کو پورا کیا۔
ایک فرض کے بارے میں
رسول اللہ علیہ نے فرمایا: ”جس نے صبح (یعنی فجر کی نماز ادا کی ، وہ اللہ کی حفاظت میں ہے۔
ایک سنت کے بارے میں
حضرت مقدام روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلى الله عليه وسلم کو وضو فرماتے ہوئے دیکھا، جب سر کے مسح پر پہنچے، تو اپنی ہتھیلی کو سر کے اگلے حصہ پر رکھا اور گزارتے ہوئے گدی تک گئے پھر یہاں سے لوٹے وہاں تک جہاں سے شروع کیا تھا ( یعنی پھر گدی کی طرف سے مسح کرتے ہوئے پیشانی کی طرف ہاتھ کو لائے
ایک اہم عمل کی فضیلت
ایک شخص نے رسول اللہ صلى الله عليه وسلم سے سوال کیا کہ کون سا عمل اسلام میں بہتر ہے
رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے جواب میں فرمایا: ”کھانا کھلانا اور ہر مؤمن کو سلام کرنا، چاہے تم اس کو پہچانتے ہو یا نہ پہچانتے ہو۔
ایک گناہ کے بارے میں
رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: ”بے شک آدمی گناہوں کی وجہ سے رزق سے محروم کر دیا جاتا ہے۔
دنیا کے بارے میں
رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: ” روزی کو دور نہ سمجھو، کیونکہ کوئی آدمی اس وقت تک نہیں مرسکتا جب تک کہ جو روزی اس کے مقدر میں لکھ دی گئی ہے، وہ اس کو نہ مل جائے ۔ لہذا روزی حاصل کرنے میں بہتر طریقہ اختیار کرو، حلال روزی کماؤ اور حرام کو چھوڑ دو۔
آخرت کے بارے میں
قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ”بلاشبہ جن لوگوں نے ہماری آیات و احکام کا انکار کیا عنقریب ہم ان کو ایک سخت آگ میں داخل کریں گے ؟ ( وہاں ان کی مسلسل یہ حالت ہوگی کہ ) جب ایک دفعہ ان کی کھال جہنم میں جھلس جائے گی، تو ہم پہلی کھال کی جگہ فوراً دوسری نئی کھال پیدا کر دیں گے، تا کہ یہ لوگ عذاب کا مزہ چکھتے رہیں“۔
طب نبوی سے علاج
رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: جب تمہارے برتن میں مکھی گر پڑے، تو اس کو پہلے پوری طرح ڈبا دو، پھر نکال کر پھینکو، کیونکہ اس کے ایک پر میں شفاء ہے، تو دوسرے میں بیماری ہے۔
قرآن کی نصیحت
قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ” تم لوگ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آؤ ، اور اس مال میں سے ( راہ خدا میں) خرچ کرو، جس مال میں تم کو اس نے دوسروں کا قائم مقام بنایا ہے، جو لوگ تم میں سے ایمان لے آئیں اور اللہ کے راستے میں خرچ کریں تو ان کو بڑا ثواب ملے گا۔