آج کا سبق نمبر ۲

 

زمین اسمان کی تخلیق


اللہ تعالیٰ نے پوری کائنات اور اس کی تمام چیزوں کو بے مثال پیدا کیا ہے۔ قرآن کریم میں زمین و آسمان کی

پیدائش کا تذکرہ کئی جگہ آیا ہے اور بعض جگہ صراحت کے ساتھ مذکور ہے کہ کس کو کتنے دنوں میں پیدا کیا ہے۔ ان تمام آیتوں کو سامنے رکھنے کے بعد پتہ چلتا ہے کہ پہلے زمین کا مادہ تیار کیا گیا اور وہ ابھی اسی حالت میں تھا کہ آسمان کے مادے کو دھویں کی شکل میں بنایا گیا ، پھر زمین کو موجودہ شکل وصورت پر پھیلایا گیا اور ساتھ ہی اس کی تمام چیزیں پیدا کی گئیں، اس کے بعد ساتوں آسمانوں کو بنایا گیا۔ اس طرح زمین و آسمان اور ان کے درمیان کی چیزیں وجود میں آئیں۔ یہ سارا کام کل چھ دن میں مکمل ہو گیا۔ خود اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے: ”ہم نے ہی زمین و آسمان اور ان کے درمیان کی چیزوں کو چھ دن میں پیدا کیا، اور ہمیں ان کی پیدائش میں تھکن کا کوئی احساس نہ ہوا"۔ 


 ستاروں کا جھک جانا

حضرت عثمان بن ابی العاص صلى الله عليه وسلم کی والدہ فرماتی ہیں کہ میں آپ صلى الله عليه وسلم کی ولادت کے وقت حاضر تھی ، جس ، جب ب اللہ پیدا ہوئے ، تو میں نے دیکھا کہ سارا گھر نور سے بھر گیا، ستارے قریب آگئے اور لٹک آئے تھے ، یہاں تک کہ مجھے گمان ہونے لگا کہ اب یہ مجھ پر گر پڑیں گے۔ 



 ایک فرض کے بارے میں 

 نماز کے لیے پاکی حاصل کرنا قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ”اے ایمان والو! جب تم نماز پڑھنے کا ارادہ کرو (اگر تم باوضو نہ ہو) تو ( وضو کرنے کے لیے ) اپنے چہرے کو دھوؤ اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں سمیت ( دھوؤ) اور اپنے سروں پر بھیگا ہاتھ پھیر واور اپنے پیروں کو بھی مخنوں سمیت ( دھوؤ) اور اگر تم جنابت کی حالت میں ہو، تو نماز سے پہلے سارا بدن ) پاک کرلو۔



ایک سنت کے بارے میں 

دعا کرنا ایک عبادت ہے

قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ”مجھ سے دعا مانگو میں تمہاری دعا قبول کروں گا“۔ [سورہ مومن :60] اور رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرماما: ( الدُّعَاءُ هُوَ الْعِبَادَةُ) دعا ہی عبادت ہے“۔ ترندی: 3372 عن نعمان بن بشیر ]



 ایک اہم عمل کی فضیلت 

 رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: ” جو شخص اس دعا کو صبح و شام تین مرتبہ پڑھ لیا کرے ، اسے کوئی نقصان نہیں پہنچے گا :


بِسْمِ اللهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٍ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيْمُ) 

ترجمہ : شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے، جس کے نام کی برکت سے زمین و آسمان کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی ،

وہ سننے والا اور جاننے والا ہے۔


ایک گناہ کے بارے میں

سود کھانا

قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ”جو لوگ سود کھاتے ہیں، تو ( کل قیامت کے دن ) قبروں سے اس شخص کی طرح

اُٹھیں گے، جیسے کسی کو جن بھوت نے لپٹ کر پاگل بنا دیا ہو“۔



دنیا کے بارے میں

دنیا پر راضی ہونا

قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : " کیا تم لوگ آخرت کی زندگی کے مقابلے میں دنیا کی زندگی پر راضی ہو گئے؟ دنیا کا مال و متاع تو آخرت کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں“۔ (اس لیے کسی انسان کے لیے مناسب نہیں ہے، کہ وہ آخرت کو بھول کر زندگی گزارے یا دنیا کے تھوڑے سے ساز وسامان کی خاطر اپنی آخرت کو برباد کرے)۔ [سورہ تو بہ :38] :


 آخرت کے بارے میں

مردہ کی حالت

رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا : ”جب مردہ کو لوگ اٹھا کر چلتے ہیں، تو اگر وہ نیک ہوتا ہے، تو وہ کہتا ہے : مجھے جلدی آگے بڑھاؤ اور اگر وہ برا ہوتا ہے، تو وہ کہتا ہے: ارے میری ہلاکت آئی تم کہاں لے جارہے ہو؟ اس کی آواز کو جن و انس کے سوا اللہ تعالیٰ کی تمام مخلوقات سنتی ہے؛ اگر اس کی آواز انسان سن لے، تو بے ہوش ہو جائے“۔



 طب نبوی سے علاج

ہر مرض کا علاج

حضرت عثمان غنی صلى الله عليه وسلم سے مروی ہے کہ میں ایک مرتبہ بیمار ہوا، تو رسول اللہ صلى الله عليه وسلمہ عیادت کے لیے تشریف لائے اور یہ دعا پڑھ کر دم کیا اور جاتے ہوئے فرمایا: اے عثمان ! یہی پڑھ کر دم کر لیا کرو۔ (( بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ . أَعِيْدُكَ بِاللهِ الْأَحَدِ الصَّمَدِ الَّذِي لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا أَحَدٌ مِنْ شَرِّ مَا يَجِدُ )


 نبی صلى الله عليه وسلم کی نصیحت


رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: " لوگوں کو دین سکھاؤ اور خوشخبریاں سناؤ اور دشواریاں پیدا نہ کرو؛ اور جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے ، تو اسے چاہیے کہ خاموشی اختیار کرے“۔


Post a Comment

0 Comments