Urdu Boo
عمامہ میڈیکل نقطہ نظر سے:
جسم انسانی میں سر کا پچھلا حصہ خاص اہمیت کا حامل ہے۔ اس جگہ سے دماغ پر سردی اور گرمی کا بہت جلد اثر ہوتا ہے۔ اگر موسم گرما میں ننگے سر، تیز دھوپ میں گھوما جائے تو (سن سٹروک ) لگنے کا مرض ہو جاتا ہے
جس سے سر میں درد اور ابکائیاں شروع ہو جاتی ہیں۔ درجہ حرارت بہت بڑھ جاتا ہے، حتی کہ بعض اوقات ۱۰۸ فارن ہائٹ سے بڑھ جاتا ہے اور انسان کی موت واقع ہو جاتی ہے۔
اس بیماری سے بچنے کے لیے حتی الامکان شدید گرمی کے دن دھوپ میں نہ نکلیں ۔ اگر عند الضرورت جانا ہی پڑے تو سر اور گردن کو ڈھانپ کر باہر نکلیں ۔ اس مقصد کے لیے سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق عمامہ باندھنا بہت ہی احسن صورت ہے۔ اس طرح عمامہ باندھنے سے سر بھی ڈھک جاتا ہے اور گردن بھی۔ اس طرح نہ صرف اس موذی مرض سے حفاظت ہوتی ہے، بلکہ سنت خیر الانام پر عمل کا ثواب بھی ملتا ہے۔
موسم گرما میں دھوپ میں کام کرنے سے بہت سے لوگوں کو شدت سے بخار ہو جاتا ہے، جس میں جسم کا درجہ حرارت بعض دفعہ ۱۱۰ درجے تک بھی پہنچ جاتا ہے اور اس سے موت واقع ہو جاتی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ جسم کی گرمی کے ضبط کا مرکز ہے قابو ہو جاتا ہے۔ یہ مرکز چونکہ سر کے پچھلے حصے کے اندر دماغ میں ہوتا ہے اس لیے سر اور گردن کے پچھلے حصے کو ڈھانپ کر رکھنے سے اس عارضے سے بچنے میں مدد ملی ہے۔
عمامہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بہت ہی پیاری سنت مبارکہ ہے۔
جسمانی فوائد بھی کثیر تعداد میں ہیں۔
فزیالوجی کی تحقیق اور ریسرچ کے مطابق جب حرام مغز محفوظ رہے گا تو جسم کا اعصابی نظام اور عضلاتی نظام درست اور منتظم رہے گا اور ایسا عمامہ کے شملے
ہے ممکن ہے۔
عمامے کا شملہ نچلے دھڑ کے فالج سے بچاتا ہے کیونکہ عمامے کا شملہ حرام مغز کو سردی گرمی اور موسمی تغیرات سے محفوظ رکھتا ہے اس لیے ایسے آدمیوں کو سر سام کے خطرات بہت کم رہتے ہیں۔
عمامے کا شملہ ریڑھ کی ہڈی کے ورم سے بھی بچاتا ہے۔ درد سر کے لیے عمامہ بہت مفید ہے جو عمامہ باندھے گا اسے درد سر کا خطرہ بہت کم ہو جائے گا۔
عمامہ دماغی تقویت اور یادداشت بڑھانے میں عجیب الاثر ہے۔ عمامہ باندھنے سے دائمی نزلہ نہیں ہوتا اگر ہو بھی جائے تو اس کے اثرات کم ہوتے ہیں۔
جو آدمی عمامہ باندھے گاوہ لو لگنے سے بچ جائے گا۔
جمالیاتی نقطہ نظر سے بھی عمامہ چہرہ کو با رعب اور پرکشش بنا دیتا ہے۔
جنگ اور زلزلوں کے دھماکوں کی فلک شگاف آوازوں یا طوفانی بادو باراں کی کڑک سے کانوں کو صدموں سے بچانے کے لیے عمامہ کا استعمال نہایت مفید رہتا ہے۔
چنانچہ ہوائی حملوں سے بچاؤ کے لیے منہ کے بل لیٹ کر سر اور چہرے کو ڈھانکنے کے احکام دیے جاتے ہیں اگر سر پہ امامہ ہوگا تو ہم ان بہت سارے خطرات سے بچ سکتے ہیں
مشہور روسی ماہر نے بالوں کے گرنے سے بغیر ٹوپی کے ننگے سر چلنا بالوں کے لیے مضرت رساں ہے۔
ننگے سر بالوں پر براہ راست دھوپ کی گرمی سردی کے اثرات سے نہ صرف بال بلکہ پورا چہرہ اور دماغ بھی متاثر ہوتا ہے جس سے صحت بھی متاثر ہوسکتی ہے۔
عمامہ کے فوائد طب اور سائنس کی نظر میں:
میڈیکل سوشیالوجی کے نقطہ نظر سے غور کیا جائے تو عمامہ سے بے حد فوائد وابستہ نظر آتے ہیں ۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عمامہ کو ہمیشہ ٹوپی پر سے باندھا ہے اور آپ کا مبارک عمامہ متوسط ہوتا تھا۔ یعنی نہ بہت بڑا اور نہ بہت چھوٹا عمو بائے تا ۱۱ پھیر والا ہوا کرتا تھا۔ (ترمذی)
فوائد کے لحاظ سے عمامہ سر، کان اور گردن حلق وغیرہ کو موسموں کے شدائد میڈیکل سوشیالوجی کے نقطہ نظر سے غور کیا جائے تو عمامہ سے بے حد فوائد وابستہ نظر آتے ہیں ۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عمامہ کو ہمیشہ ٹوپی پر سے باندھا ہے اور آپ کا مبارک عمامہ متوسط ہوتا تھا۔ یعنی نہ بہت بڑا اور نہ بہت چھوٹا عمو با ئے تا ۱۱ پھیر
والا ہوا کرتا تھا۔ (ترندی)
فوائد کے لحاظ سے عمامہ سر ، کان اور گردن ، حلق وغیرہ کو موسموں کے شدائد ( یعنی گرمی سردی اور بارش کی ) مضرتوں سے بچاتا ہے۔
خصوصاً عصبی مزاج (Nervous Temperament) حساس طبیعت جو بہت جلد گرمی یا سردی سے متاثر ہو جایا کرتے ہیں۔ ان کے لیے عمامہ اور اوڑھنی وغیرہ ایک نعمت اور ائیر کنڈیشن کا کام دیتا ہے چنانچہ اسی کمی یا ضرورت کو پورا کرنے کے لیے لوگ اکثر گلوبند، مفلر اور رومال، چادر وغیرہ سے سر ڈھانپ لیا کرتے ہیں اور گرما میں دھوپ اور لو سے بچاؤ رہتا ہے۔ بیرونی ضربات سے بطور سپر (Shield) صدمات سے سر کو محفوظ رکھتا ہے
ا۔ بطور چادر بچانے اور اوڑھنے یا بطور تکیہ کام لیا جا سکتا ہے۔ ۲۔ حادثات اور شدید حالتوں میں بطور کفن کام لیا جا سکتا ہے۔ ۔ حادثات اتفافی Accident میں بطور جبائر (بینڈ بج) کام آ سکتا
ہے۔
۴ بطور پریشر بینڈیج Pressure Bandage صدمات
Shock اور بے ہوشی میں کئی قیمتیں جانیں بچائی جاسکتی ۔ عمامہ حادثاتی مرضاء کو لپیٹنے، اٹھانے اور انہیں منتقل کرنے
کے لیے بطور چادر استعمال میں لایا جا سکتا ہے
جمالیاتی نقطہ نظر سے بھی " عمامہ چہرہ کو بارعب اور پر فضیلت بنادیتا ہے۔ معافرت میں ڈول رسی کی عدم موجودگی میں باؤلی سے پانی حاصل کرنے کا مناسب ذریعہ بن جاتا ہے۔
زائدہ شملہ عمامہ کی دم جسن کو حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی شانوں ". کے درمیان تک چھوڑا ہے ) گردن اور ریڑھ کی ہڈی اور اس کے گودے حرام مغز (Spinal Cord) کو موسم کی شدت خصوصا لو لگنے Sun) (Heat Shoik) Stroke) سے بچایا جا سکتا ہے
جس کے نتیجے میں درجہ حرارت ۱۰۵، ۱۰۶ ڈگری تک پہنچ جاتا ہے اور خطرناک دماغی امراض مثلا) ورم النشہ دماغ (دماغ کے پردوں کا ورم ) وغیرہ جیسے مہلک امراض سے محفوظ اور نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔