جہنمیوں سے سوال کریں گے
کہ اے جہنمیوں! تم دوزخ میں کیوں آئے
وہ حسرت بھرا جواب دیں گے
کہ ہم دنیا میں نماز نہیں پڑھتے تھے۔ اپنی کمائی میں سے اپنی ضروریات پوری کر لیتے تھے مگر بھوکے کو کبھی نہ کھلاتے کسی مسکین کی خبر گیری نہیں کرتے۔ اللہ کے احکام کی پرواہ نہ کرنے والوں کا ساتھ دیتے
نماز کو اٹھک بیٹھک کہتے۔ روزے کو فاقہ ۔ داڑھی کو سائن بورڈ ۔ علماء کو ٹونٹے کا خطاب دیتے۔
نمازوں کو بے فائدہ سمجھتے تھے یہی طور رہا۔ یہاں تک کہ
پیغام موت کا آیا
قرآن مسلمان کی جان ہے اس پر مسلمان کا ایمان ہے فقط قرآن ہی ذریعہ حفاظت ایمان ہے اور یہی باعث داخلہ جنت ہے ۔ اس کا نام ہی مسلمان کے لئے باعث درخت جان ہے ۔