دو قسم کے مسلمان

 


مسلمانوں میں دو قسم کے آدمی ہیں

 ایک وہ جو خلاف شرع رسمیں نہیں کرتے جن کی تعداد کم ہے ۔ دوسرے وہ جو خلاف شرع رسمیں دل کھول کر کرتے ہیں جن کی تعداد زیادہ ہے اور وہ در اصل کفار کی رہیں ہیں ۔

 

 جو بے دین لوگوں نے اپنائی ہیں مثلاً شادی کے موقعہ پر تیل کی رسم مہندی کی رسم ۔ دولھا کا گھوڑی پر چڑھ کر دلہن کے گھر آنا۔ سر پر سہرا باندھنا۔ سر بالا کا دو لھا کے پیچھے گھوڑی پر بیٹھنا۔ 

  برات کے ساتھ یاجہ کا ہونا۔ اب ایک شخص ان خلاف شرع رسموں کو نہیں کرتا اسے بے دین طبقہ وھابی کے نام سے پکارتا ہے 

  

اس کے بیٹوں کو دبا بڑے کے نام سے پکارتا ہے ۔ اس کی بیویوں اور اس کی بیٹیوں کو وہ بنیاں کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ اس حق پرست متبع شریعت کے سارے گھرانے کو یہ بے دین طبقہ ہر بس میں خواہ مردوں کی ہو یا عورتوں کی ہو ان کو ذلیل کرتے ہیں


 اور وہ بچارے اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے کے خیال سے ان کے طعنوں کو برداشت کرتے رہتے ہیں اور اس ذلت آمیز سلوک پر ان کی عمریں گزر جاتی ہیں۔

 

 بالا آخر نتیجہ یہ ہوگا کہ یہ حق پرست قبح شریعیت رضائے الہی حاصل کرنے کے لئے ساری عمر کی ذلت برداشت کرنے والے جب مریں گے تو اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے ان کی قبروں کو بہشت کا باغ بنا دے گا۔

Post a Comment

0 Comments